ستر ہزار فرشتے دعائے مغفرت کرتے ہیں
ستر ہزار فرشتے دعائے مغفرت کرتے ہیں
حضرتِ سَیِّدُنا ابو سعید خُدری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے مروی ہے کہ پیکرِ اَنوار، مدینے کے تاجدارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا: ’’جب کوئی شخص اپنے گھر سے نماز کے لئے نکلے اور یہ کلمات پڑھے تواللہ عَزَّوَجَلَّ ستر ہزار فرشتے مقر رفرماتا ہے جو اس کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں اور اللہ عَزَّوَجَلَّ اپنے وَجْہِ کریم کے ساتھ اس کی طرف متوجہ ہوتاہے یہاں تک کہ وہ شخص اپنی نماز پوری کر لے۔(وہ کلمات یہ ہیں 🙂
’’ اللہم إِنِّی أَسْأَلُکَ بِحَقِّ السَّائِلِیْنَ عَلَیْکَ وَبِحَقِّ مَمْشَایَ فَإِنِّیْ لَمْ أَخْرُجْ أَشَرًا وَلَا بَطَرًا وَلَا رِیَاءً وَلَا سُمْعَۃً خَرَجْتُ اِتِّقَاءً سَخَطِکَ وَابْتِغَاءً مَرْضَاتِکَ أَسْأَلُکَ أَنْ تُنْقِذَ نِیْ مِنَ النَّارِ وَأَنْ تَغْفِرَ لِیْ ذُنُوبِیْ إِنَّہُ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ‘‘
ترجمہ: اے اللہ عَزَّوَجَلَّ! میں تجھ سے اس حقْ کے وسیلے سے دعا کرتا ہوں جو سائلوں کا تجھ پر ہے اور اس حق کے طفیل جوتیری طرف میرے اس چلنے کا ہے کیونکہ میں فخر اور غرور اور لوگوں کو دکھانے اور سنانے کے لئے نہیں چلا بلکہ میں تو تیری ناراضی سے بچنے اور تیری خوشنودی حاصل کرنے نکلا ہوں ،میں تیری بارگاہ میں عرض کرتا ہوں کہ مجھے جہنم کی آگ سے بچا اور میرے گناہ معاف فرما کیونکہ تو ہی گناہوں کو بخشنے والاہے۔
(ابن ماجہ، کتاب المساجد و الجماعات، باب المشی الی الصلاۃ، ۱/۴۲۸، حدیث: ۷۷۸)
سچّی توبہ کی علامات
حضرتِ سَیِّدُناعَبدُ اللہ بِنْ مُبارَک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِنے فرمایا کہ’’سچّی توبہ کی چھ علامات ہیں : (۱) گُزَشتَہ گناہوں پر نادِم ہونا (۲)گناہوں کی طرف نہ لوٹنے کا عَزْمِ مُصَمَّ (۳) جن فرائض میں کوتاہی کی ہے ان کی ادائیگی (۴)جن کا حَق تَلَف کیا ہے انہیں ان کا حق دینا (۵)ناجائز و حرام مال سے بدن پر جو چربی چڑھ گئی ہو اُسے غَم وحُزْن کے ذریعے پگھلانا یہاں تک کہ کھال ہڈی سے چمٹ جائے اور پھر اگر اُس پہ گوشت آئے تو ایسا گوشت آئے جو حلال و طیب سے پروان چڑھا ہو(۶) جس طرح بدن کو نفسانی خواہشات کی لذت پہنچائی ہے اسی طرح اسے اطاعت کا مزہ چکھانا ۔‘‘(شرح بخاری لابن بَطّال،کتاب الدعائ، باب توبوا الی اللہ توبۃ نصوحا، ۱۰/۸۰)