توبہ کا بیان
توبہ کا بیان
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ ہوں اور میں اس کے ساتھ ہوں (علم سے) جہاں وہ میری یاد کرے اور البتہ اللہ تعالیٰ اپنے بندہ کی توبہ سے ایسا خوش ہوتا ہے جیسے تم میں سے کوئی خالی زمین میں اپنا گمشدہ جانور پائے اور جو شخص میری طرف ایک بالشت نزدیک ہو میں اس کی طرف ایک ہاتھ نزدیک ہوتا ہوں اور جو ایک ہاتھ نزدیک ہو تو میں ایک «باع» (دونوں ہاتھوں کا پھیلاؤ) نزدیک ہوتا ہوں اور جب وہ میری طرف چلتا ہوا آتا ہے تو میں دوڑتا ہوا اس کی طرف آتا ہوں
صحیح مسلم ، توبہ کا بیان ، حدیث نمبر 6952
نجات کیا ھے؟
امام احمد و ترمذی نے عقبہ بن عامر رضی الله تعالی عنہما سے روایت کی کہتے ھیں
میں رسول الله صلی الله تعالی علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوا اور عرض کی
نجات کیا ھے؟
ارشاد فرمایا.
اپنی زبان پر قابو رکهو اور تمهارا گهر تمهارے لیے گنجائش رکهے
یعنی بے کار ادھر ادھر نہ جاؤ)اور اپنی خطا پر گریہ کرو)
بہارشریعت.حصہ 16
صفحه نمبر ۱۶۳
Read More: