عرشِ حق ہے مسندِ رفعت رسولُ اللہ کی
نعتِ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
عرشِ حق ہے مسندِ رفعت رسولُ اللہ کی
ARSHE HAQ HAI MUSNADE RIF’AT RASOOLULLAH KI
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰٓی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ
اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰٓی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ
عرشِ حق ہے مسندِ رفعت رسولُ اللہ کی
دیکھنی ہے حشر میں عزت رسولُ اللہ کی
قبر میں لہرائیں گے تا حشر چشمے نور کے
جلو فرما ہوگی جب طلعت رسول ُاللہ کے
کافروں پر تیغ والا سے گری برقِ غضب
ابر آسا چھاگئی ہیبت رسول ُاللہ کی
لاَ وَ رَبِّ اَلعَرش جس کو جو ملا اُن سے ملا
بٹتی ہے کونین میں نعمت رسولُ اللہ کی
وہ جہنم میں گیا جو اُن سے مستغنی ہوا
ہے خلیل اللہ کو حاجت رسولُ اللہ کی
سورج الٹے پاؤں پلٹے چاند اشارے سے ہو چاک
اندھے نجدی دیکھ لے قدرت رسولُ اللہ کی
تجھ سے اور جنت سے کیا مطلب وہابی دور ہو
ہم رسول اللہ کے جنت رسولُ اللہ کی
نجدی اُس نے تجھ کو مہلت دی کہ اِس عالَم میں ہے
کافر و مرتد پہ بھی رحمت رسول ُاللہ کی
ہم بھکاری وہ کریم ، اُن کا خدا اُن سے فزوں
اور نا کہنا نہیں عادت رسول ُاللہ کی
اہلِ سنّت کا ہے بیڑا پار اصحابِ حضور
نجم ہیں اور ناؤ ہے عترت رسولُ اللہ کی
خاک ہو کر عشق میں آرام سے سونا ملا
جان کی اکسیر ہے الفت رسولُ اللہ کی
ٹوٹ جائیں گے گنہ گاروں کے فوراً قید و بند
حشر کو کھل جائے گی طاقت رسولُ اللہ کی
یارب اک ساعت میں دُھل جائیں سیہ کاروں کے جرم
جوش میں آجائے اب رحمت رسولُ اللہ کی
ہے گُلِ باغِ قدس رخسار زیبائے حضور
سروِ گلزارِ قِدم قامت رسولُ اللہ کی
اے رضا خود صاحبِ قرآں ہے مدّاحِ حضور
تجھ سے کب ممکن ہے پھر مدحت رسولُ اللہ کی
عرشِ حق ہے مسندِ رفعت رسولُ اللہ کی
چلو دیارِ نبیﷺ کی جانب درود لب پر سجا سجا کر
الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں