AB TOU BAS AIK HI DHUN HAI MADINA DEKHOON
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰٓی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ
اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰٓی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ
نعت حبیب صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم
آخری وقت میں کیا رونقِ دنیا دیکھوں
اب تو بس ایک ہی دُھن ہے کہ مدینہ دیکھوں
از اُفق تا بہ اُفق ایک ہی جلوہ دیکھوں
جس طرف آنکھ اٹھے روضئہ والا دیکھوں
عاقبت میری سنور جائے جو طیبہ دیکھوں
دستِ امروز میں آئینہ فردا دیکھوں
میں کہاں ہوں ، یہ سمجھ لوں تو اٹھاؤں نظریں
دل سنبھل جائے تو میں جانبِ خضرا دیکھوں
اب تو بس ایک ہی دُھن ہے کہ مدینہ دیکھوں
میں نے جن آنکھوں سے دیکھا ہے کبھی شہرِ نبی
اور ان آنکھوں سے اب کیا کوئی جلوہ دیکھوں
بعد رحلت بھی جو سرکار کو محبوب رہا
اب ان آنکھوں سے میں خوش بخت وہ حجرہ دیکھوں
فقر و فاقہ ہی رہا جس کے مکینوں کا نصیب
چشمِ عبرت سے میں وہ مسکنِ زہرا دیکھوں
اب تو بس ایک ہی دُھن ہے کہ مدینہ دیکھوں
جالیاں دیکھوں کے دیوار و در و بامِ حرم
اپنی معذور نگاہوں سے میں کیا کیا دیکھوں
میرے مولا مری آنکھیں مجھے واپس کر دے ؎۱
تاکہ اس بار میں جی بھر کے مدینہ دیکھوں
جن گلی کوچوں سے گزرے ہیں کبھی میرے حضور
ان میں تا حدِ نظر نقشِ کفِ پا دیکھوں
اب تو بس ایک ہی دُھن ہے کہ مدینہ دیکھوں
تاکہ آنکھوں کا بھی احسان اٹھانا نہ پڑے
قلب خود آئینہ بن جائے میں اتنا دیکھوں
کاش اقبالؔ یوں ہی عمر بسر ہو میری
صبح کعبے میں ہو اور شام کو طیبہ دیکھوں
اب تو بس ایک ہی دُھن ہے کہ مدینہ دیکھوں
اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی
وہ کون سا کھانا ہے جو سب سے پہلے جنتیوں کو کھانے کے لیے دیا جائے گا؟
More from my site
مولاي صلــــي وسلــــم دائمـــاً أبــــدا – قصیدہ بردہ شریف
Dar Pe Bulao Makki Madni, Bigri Banao Makki Madni
Manzar Fiza e Dahar Mein Sara ALI Ka Hai
ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں
Rahi Umar Bhar Jo Anis-e-Jaan – رہی عمر بھر جو انیسِ جاں – Naat Lyrics
Sahara Chahiye Sarkar Zindagi Ke Liye – Naat Lyrics