اُرْدُو نعت لیرکساعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان

واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰٓی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ

اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰٓی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ

 

واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا

نہیں سنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا

دھارے چلتے ہیں عطا کے وہ ہے قطرہ تیرا

تارے کھلتے ہیں سخا کے وہ ہے ذرہ تیرا

فیض ہے یا شہ تسنیم نرالا تیرا

آپ پیاسوں کے تجسس میں ہے دریا تیرا

اغنیا پلتے ہیں در سے وہ ہے باڑا تیرا

اصفیا چلتے ہیں سر سے وہ ہے رستا تیرا 

واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا

فرش والے تری شوکت کا علو کیا جانیں

خسروا عرش پہ اڑتا ہے پھریرا تیرا

آسماں خوان، زمیں خوان، زمانہ مہمان

صاحب خانہ لقب کس کا ہے تیرا، تیرا

میں تو مالک ہی کہوں گا کہ ہو مالک کے حبیب

یعنی محبوب و محب میں نہیں میرا تیرا

تیرے قدموں میں جو ہیں غیر کا منہ کیا دیکھیں

کون نظروں پہ چڑھے دیکھ کے تلوا تیرا

واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا

بحر سائل کا ہوں سائل نہ کنوئیں کا پیاسا

خود بجھا جائے کلیجہ مرا چھینٹا تیرا

چور حاکم سے چھپا کرتے ہیں یاں اس کے خلاف

تیرے دامن میں چھپے چور انوکھا تیرا

آنکھیں ٹھنڈی ہوں جگر تازے ہوں جانیں سیراب

سچے سورج وہ دل آرا ہے اجالا تیرا 

واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا

دل عبث خوف سے پتا سا اڑا جاتا ہے

پلہ ہلکا سہی بھاری ہے بھروسا تیرا

ایک میں کیا مرے عصیاں کی حقیقت کتنی

مجھ سے سو لاکھ کو کافی ہے اشارہ تیرا

توبہ کا بیان

قیامت آنے کی دس بڑی نشانیاں

کسریٰ کے کنگن ایک بدو کی بانہوں میں

مفت پالا تھا کبھی کام کی عادت نہ پڑی

اب عمل پوچھتے ہیں ہائے نکما تیرا

واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا

تیرے ٹکڑوں سے پلے غیر کی ٹھوکر پہ نہ ڈال

جھڑکیاں کھائیں کہاں چھوڑ کے صدقہ تیرا

خوار و بیمار و خطا وار و گنہگار ہوں میں

رافع و نافع و شافع لقب آقا تیرا

میری تقدیر بری ہو تو بھلی کر دے کہ ہے

محو و اثبات کے دفتر پہ کڑوڑا تیرا

واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا

تو جو چاہے تو ابھی میل مرے دل کے دھلیں

کہ خدا دل نہیں کرتا کبھی میلا تیرا

کس کا منہ تکیے کہاں جائیے کس سے کہیے

تیرے ہی قدموں پہ مٹ جائے یہ پالا تیرا

تو نے اسلام تو نے جماعت میں لیا

تو کریم اب کوئی پھرتا ہے عطیّہ تیرا

واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا

موت سنتا ہوں ستم تلخ ہے زہرابہِ اب

کون لا دے مجھے تلووں کا غسالہ تیرا

دور کیا جانیے بدکار ہی کیسی گزرے

تیرے ہی در پہ مرے بیکس و تنہا تیرا

تیرے صدقے مجھے اک بوند بہت ہے تیری

جس دن اچھوں کو ملے جام چھلکتا تیرا

واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا

حرم و طیبہ و بغداد جدھر کیجے نگاہ

جوت پڑتی ہے تری نور ہے چھنتا تیرا

تری سرکار میں لاتا ہے رضا اس کو شفیع

جو مرا غوث ہے اور لاڈلا بیٹا تیرا

واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا

نہیں سنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا

بھر دو جھولی میری یا محمد  لوٹ کر میں نہ جاوّں گا خالی 

الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں

اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Duas to Increase Rizq & Wealth | Duas for Provision Islamic Duas! Recite this 100 Times a day! Easy Dhikr! 4 Promises that ALLAH Made in Holy Quran! SABR.. Beautiful. Masha’Allah ❤ Beautiful Masjid Al Haram Makkah ❤
Duas to Increase Rizq & Wealth | Duas for Provision 4 Promises that ALLAH Made in Holy Quran! Recite this 100 Times a day! Easy Dhikr! Islamic Duas! Beautiful Masjid Al Haram Makkah ❤ Allahumma innaka `afuwwun tuhibbul `afwa fa`fu `annee